اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیرِاعظم شہبازشریف نے درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی کی بجائے لوگوں کو سولر کا متبادل دیا جائےگا، سولرائیزیشن سے مہنگے...
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیرِاعظم شہبازشریف نے درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی کی بجائے لوگوں کو سولر کا متبادل دیا جائےگا، سولرائیزیشن سے مہنگے درآمدی ایندھن کا بل کم ہوگا، کم لاگت اور ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔ پی ٹی وی نیوز کے مطابق وزیرِاعظم شہبازشریف نے گزشتہ پونے چارسال کے دوران بجلی کے منصوبوں کی تعمیر میں تعطل پرانکوائری کمیشن کی رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
وزیراعظم کا بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں وصول کئے جانے والی رقم کے حوالے سے بھی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ملک میں درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی کی بجائے لوگوں کو سولر کا متبادل دیا جائے گا، نیازی حکومت کی آلٹرنیٹ انرجی پالیسی کے بعد اس شعبے میں سرمایہ کاری نہ آئی، صارفین کو سولرسسٹم کی فراہمی کے دوران بلوچستان کو خصوصی ترجیح دی جائے، سولرائیزیشن سے مہنگے درآمدی ایندھن کا بل کم ہوگا، کم لاگت، ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔
اسی طرح جاری اعلامیہ کے مطابق منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک بھر میں سولر اقدامات پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا ۔اجلاس کو مہنگے درآمدی ایندھن کے متبادل میں کم لاگت سولر بجلی منصوبوں پر تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت آئندہ کچھ ماہ میں 14000 میگاواٹ کے سولرآئزیشن کے منصوبوں کا اجراء کرے گی. جن میں 9000 میگاواٹ کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کئے جائیں گے، منصوبوں میں سولر سسٹم نہ صرف رعایتی قیمتوں پر دئے جائیں گے بلکہ ان پر ٹیکس کی مد میں بھی مراعات دی جائیں گی۔
وزیرِاعظم نے ترجیحی بنیادوں پر ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے جلد جامع منصوبہ بندی مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ وزیرِاعظم نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں وصول کئے جانے والی رقم کے حوالے سے بھی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دیں ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ملک میں درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی کی بجائے لوگوں کو سولر کا متبادل دیا جائے گا۔
دوسال پہلے نا اہل نیازی حکومت کی 2020 میں دی جانے والی آلٹرنیٹ انرجی پالیسی نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ اسکے بعد اس شعبے میں سرمایہ کاری بھی نہ آئی۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کو سولر سسٹم کی فراہمی کے دوران بلوچستان کو خصوصی ترجیح دی جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سولرائیزیشن سے نہ صرف مہنگے درآمدی ایندھن کا بل کم ہوگا بلکہ کم لاگت، ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔

کوئی تبصرے نہیں