جوہرآباد (عزیزالرحمان بوڑانہ سے)ایم پی اے ساجدہ آ ہیر نے ڈینگی کے پھیلاؤ کی خطرناک صو رتحال کے پیش نظر ضلع بھر کی عوام سے کہاہے کہ بحیثیت ش...
جوہرآباد (عزیزالرحمان بوڑانہ سے)ایم پی اے ساجدہ آ ہیر نے ڈینگی کے پھیلاؤ کی خطرناک صو رتحال کے پیش نظر ضلع بھر کی عوام سے کہاہے کہ بحیثیت شہری ان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ محکمہ ہیلتھ کی جانب سے جاری کردہ ایس وپیز پر پوری طرح عملدرآمد کریں اور اپنے گھر،محلہ اور شہر کے لوگوں کو اس خطر نا ک اور جان لیوا بیماری سے بچا ؤ کیلئے حکومت پنجاب،ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ہیلتھ کا ساتھ دیں۔ایم پی اے ساجدہ آہیر ڈی سی آفس کے کانفرنس روم میں انسداد ڈینگی کے ضمن میں ایک ضلعی انتظا میہ کی جانب سے بلائے گئے اجلا س میں ان خیالات کا اظہار کررہی تھیں۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر خوشاب کیپٹن (ر) شعیب علی،اے ڈی سی (جی) چوہدری احسان اللہ،ایس پی انویسٹی گیشن ناصر،سی ای او ہیلتھ اتھا رٹی ڈاکٹر اما ن اللہ قاضی کے علاوہ پارلیمنٹرین کے نما ئندوں،ضلعی امن کمیٹی کے ممبران،تاجروں کے نمائندے اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے ارکان موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پارلیمنٹرین، میڈیا،ٹریڈرزاور علمائے کرام کو بلا نے کا مقصد انہیں ڈینگی کے پھیلاؤ کی صورتحال سے آ گاہ کرنا اور ان سے بھر پور تعاون حا صل کرنا ہے انہوں نے کہا علمائے کرام مساجد کے ذریعے ڈینگی کے پھیلاؤ اور حفاظتی تدابیر کے بارے اعلانات اور جمعہ کے خطبہ کے موقع پر یہ آ گاہی ضرور دیں۔میڈ یا پر سنز اپنی تحریروں،ٹی وی پر سٹکر ز اور سوشل میڈیا پر انسداد ڈینگی کے بارے اپنا اہم کردار ادا کریں۔جبکہ تاجرحضرات دوکانداروں اور اپنے آ س پاس لوگوں کو بتائیں اور وہ اپنی دوکانوں کی چھتوں،بازاروں اور اپنی دوکانوں کے آ گے صفائی کا خاص خیا ل رکھیں اور دوکانوں میں آنے جانے والے گاہکوں کو آ گاہی دیں۔سی ای او ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر امان اللہ قاضی نے کہا کہ لاہور،راولپنڈی اور فیصل آ باد میں ڈینگی کی الارمنگ سیچوایشن پیدا ہو گئی ہے لہذا احتیاط نہ کرنے پر ہمارا ضلع بھی ڈینگی کے خطرے سے دوچا رہو سکتاہے۔انہوں نے بتایا کہ قبل ازیں ڈینگی کا پھیلاؤ موسمی صورتحال اور صاف پانی کی وجہ سے ہوتا ہے لیکن اب ڈینگی کا خطرہ سال بھر اور ہرقسم کے کھڑے پانی سے پیدا ہو گیا ہے لہذا اس کا واحد حل احتیا طی تدابیر اختیار کرنا ہے۔اجلاس میں ٹریڈرز،میڈ یااور امن کمیٹی کے ممبران نے اپنے اپنے بھرپور تعا ون کی یقین دہائی کرائی۔

کوئی تبصرے نہیں