Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Pages

بریکنگ نیوز

latest

پرسکون زندگی کے چند لمحات (غلام مرتضی باجوہ)

  پرسکون زندگی کے چند لمحے زندگی  میں سکو ن کیلئے ہر انسان دن رات کوشاں ہے۔ لیکن بدقسمتی سے موجودسیاسی صورت حال نے بھی زندگی کا سکون برتباہ ...


 

پرسکون زندگی کے چند لمحے


زندگی  میں سکو ن کیلئے ہر انسان دن رات کوشاں ہے۔ لیکن بدقسمتی سے موجودسیاسی صورت حال نے بھی زندگی کا سکون برتباہ کرنے میں اہم کردار اداکیا ہے۔ اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ بااثر افراد نے دیہاتوں کی پرسکون زندگی کی ہزاروں خوشیاں چھیننے کے ساتھ ساتھ نئی نسل کیلئے کئی مسائل بھی پیدا کردیئے ہیں۔

تاریخ گواہ ہے کہ دیہات کے لوگ بہت سادہ اور صاف گو ہوتے ہیں۔وہ اپنے طور پر ایک سادہ خوش وخرم اور مطمئن زندگی گزارتے ہیں جو کہ ہمارے شہروں کی جدید زندگی سے قطعی مختلف ہوتی ہے۔ ان کے مکانات بڑے شہروں کے مکانات سے مختلف ہوتے ہیں۔ سرخ اینٹوں سے بنے چند مکانوں کے علاوہ تمام مکان مٹی سے پلاسڑ کئے ہوتے ہیں۔ بیشتر سڑکیں اور گلیاں تنگ اور کچی ہوتی ہیں۔عام طور پر دیہاتی پیدل چلتے ہیں۔مختصر فاصلوں کے لئے وہ کوئی موٹر کار، ٹیکسی یا بس استعمال نہیں کرتے۔یہی وجہ ہے کہ وہ تندرست اور توانا ہوتے ہیں۔

امام کا دیہاتیوں پر بہت اثر ہوتا ہے۔ یہ لوگ اخلاقی اور مذہبی رہنمائی کے لئے اور چھوٹی بیماریوں اور بچوں کی عام تکالیف کے علاج کے لئے امام سے ہی رجوع کرتے ہیں۔ امام صاحب ایک مکتب چلاتے ہیں جہاں وہ بچوں کو قرآن پاک کی تعلیم دیتے ہیں جس کے لئے وہ کوئی معاوضہ نہیں لیتے۔ محبت اور تشکر کے اظہار کے طور پر بچوں کے والدین سے معمولی تحائف جیسے دودھ، مکھن اور گھی قبول کرلیتے ہیں۔

ہر گاؤں میں لوگوں کے جمع ہونے کی ایک جگہ ہوتی ہے جسے اوطاق کہتے ہیں جہاں پر دیہاتی شام کے وقت یا اپنے فرصت کے اوقات میں جمع ہوکر موسم، فصلوں اور گاؤں کے معاملات پر گفتگو کرتے ہیں اور گھا گر اور طنبورہ پر لوک گیتوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں جس طرح اوطاق مردوں کے جمع ہونے کی جگہ ہوتی ہے اسی طرح دیہاتی عورتیں کنوئیں پر جمع ہوتی ہیں۔

دیہات کے لوگ عام طور پر صبح صادق کے وقت اٹھ جاتے ہیں۔ وہ شہر کے لوگوں کی طرح دیر سے سونے کے عادی نہیں ہوتے مرد مسجد میں نماز پڑھنے جاتے ہیں جبکہ عورتیں گھروں میں نماز پڑھتی ہیں۔ مرد گائے اور بھینس کا دودھ دوہتے ہیں اور عورتیں اس دودھ کو بلو کر مکھن اور لسی بناتی ہیں۔ لسی ان کا خاص مشروب ہوتا ہے۔ آج کل دیہات کے کچھ گھروں میں چائے بھی استعمال ہونے لگی ہے۔

دیہاتی زندگی کی اپنی خوبیاں ہوتی ہیں چند دن کے لئے وہاں جا کر رہنا بہت خوشگوار معلوم ہوتا ہے۔ شہروں میں مختلف اقسام کی آلودگی ہے مثلاً ہوائی آلودگی، پانی کی آلودگی اور شور کی آلودگی۔ شہر کے شور اور ہنگامہ خیز زندگی سے دور رہ کر تازہ ہوا اور ہر طرف قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے۔آپ وہاں صبح صادق سے غروب آفتاب تک کسانوں کو کھیتوں میں کام کرتے دیکھ سکتے ہیں۔آپ انہیں سخت دھوپ میں ایک درانتی کے زریعے فصل کاٹتے دیکھ سکتے ہیں۔کسان کی زندگی سخت محنت کا ایک نمونہ ہوتی ہے۔

 شہر میں دستیاب بہت ساری جدید سہولیات، ہماری زندگی کو آسان اور موثر بناتی ہیں۔ تاہم، گاؤں کیلئے اکثر بنیادی سہولیات کا حصول مشکل ہوتا ہے۔دیہاتی علاقے میں ایک گاؤں کو ایک چھوٹی سی برادری یا گھروں کے ایک گروپ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ لہٰذا، دیہاتی زندگی کو ایک چھوٹی سی جماعت یا دیہی علاقے میں مکانوں کے ایک گروپ میں رہنے سے تعبیر کیا جاسکتا ہے۔ ایک گاؤں پرسکون اور پرسکون ہے، اور آپ گاؤں میں قدرتی طرز زندگی کے قریب گزار سکتے ہیں۔ قدرتی خوبصورتی اور وسائل کی کثرت گاؤں کی زندگی کا ایک فائدہ ہے۔ 

زندگی کی ہر چیز کی طرح، شہر میں رہائش پذیر بھی بڑے فوائد ہوسکتے ہیں، اور اس کو بھی دھیان میں رکھنا چاہئے تاکہ آپ فیصلہ کرسکیں کہ آپ اپنے کنبہ اور بچوں کے ساتھ کہاں بہتر رہیں گے۔ دیہات میں زندگی ہے  دیہی زندگی، فطرت اور فلاح و بہبود سے بھرا ہوا. یہ بہت سے بچوں کی خواہش ہے کہ وہ فطرت سے لطف اٹھائیں، زندگی شہر کی زندگی سے زیادہ فطری اور صحت مند ہے جو زیادہ آلودہ ہوسکتی ہے۔

قصبے کا ماحول پر سکون ہے اور یہ شہر کے مقابلے میں آسان انداز میں رہتا ہے۔دیہات میں زندگی بچوں کو فطرت کے قریب رہنے اور خوبصورت مناظر سے لطف اندوز کرنے کی اجازت دیتی ہے۔وہ شہروں کی نسبت صاف ستھری ہوا کا سانس لے سکیں گے۔ان لوگوں کی صحت بہتر ہوگی، جو شہروں میں رہنے والے افراد کی نسبت زیادہ فعال زندگی اور صحت مند طرز زندگی کی عادات رکھتے ہیں۔شہروں کی زندگی میں سکون اور امن، عکاسی اور ذہنی نشوونما کے مواقع فراہم کرتا ہے، جو شہر کی دباؤ والی زندگی میں ناممکن ہے۔ درختوں اور پودوں کی کثرت سے صحت مندانہ ماحول کا حامی ہوجاتا ہے، لہذا آپ کے بچے بہتر جسمانی صحت اور اندرونی طاقت کے ساتھ بڑے ہوسکتے ہیں، شاید ایسی کوئی چیز جو شہر میں حاصل کرنا اتنا آسان نہ ہو۔بچے گے باہر زیادہ وقت کھیلنا شہروں میں موجود خطرات کے بغیر۔ضرورت اس امر کی ہے کہ زندگی کے چند دن دیہات میں گزرنے چاہئے تاکہ قدرتی ماحول سے لطف انداز ہوسکیں۔

کوئی تبصرے نہیں