۔ پاکستان کی بد نصیبی یہ ہے کہ ہمیشہ پاکستان کو چلانے والے معذور لوگ سامنے آتے ہوئے دکھائی دیے ہیں نام کی تو یہ شہنشاہ ہے لیکن ان کی اصلیت...
۔ پاکستان کی بد نصیبی یہ ہے کہ ہمیشہ پاکستان کو چلانے والے معذور لوگ سامنے آتے ہوئے دکھائی دیے ہیں نام کی تو یہ شہنشاہ ہے لیکن ان کی اصلیت گداگری ہے مانگنا ان کا پیشہ ہے اور کوئی موقع ایسا ہاتھ سے خالی جانے نہیں بیتے کہ ان کے ہاتھ میں کشکول نہ ہو اور یہ مانگتے ہوئے نظر نہ آتے ہو ں دوسرے لفظوں میں یہ کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان کے یہ وہ شہنشاہ ہے جو گداگری میں دنیا کے سامنے مشہور ہے آئیے ذرا تاریخ کے جھروکے میں ان گداگر شہنشاہوں کو دیکھتے ہیں میں بہت پیچھے آپ کو لے کر نہیں جاؤں گا بلکہ چند لوگوں کی مثال ایسی ہے جو ہمیشہ سے اس پاکستان کے حاکم بننا پسند کرتے ہیں اور پاکستان کی آڑ میں یہ گداگری کا پیشہ عروج پر لے کر جا رہے ہیں جب پاکستانی قوم نے انصاف تبدیلی انقلاب کا نعرہ سنا تو خوشی سے پھولے نہ سمائے لیکن اس معصوم عوام کو یہ نہیں پتا تھا کہ یہ تو پہلے سے ہی گداگری کا ماہر ہے اب پاکستان میں مانگنے والوں کا ایک مجمع بن گیا اب کون کسی کو کیا طعنہ دے گا سارے ہی ایک کشتی کے سوار ہیں پاکستان پیپلز پارٹی سے لے کر پاکستان مسلم لیگ اور مسلم لیگ سے لیکر پاکستان تحریک انصاف یہ تو وہ تین نام ہے جو بڑے مانگنے والے ہیں ان کے چھوٹے گروپ بھی ہیں جن میں پاکستان قائداعظم گروپ جو کہ قائد اعظم کے نام پر ایک بدنما دھبہ ہیں اس کے علاوہ مولانا فضل الرحمن ایک گروپ ہے جماعت اسلامی ایک گروپ ہے اور یہ تمام لوگ چندے پر پلنے والے ہیں لیکن تین گروپ جی کا نام میں نے پہلے لیا وہ پاکستان کے سب سے بڑے فقیر اور لوٹیرا گروپ ہیں اب پاکستانی عوام اتنی معصوم ہے کہ ہر بار یہ مانگ مانگ کر ان کو کمزور بھی کرتے ہیں اور ان کو بلیک میل بھی کرتے ہیں اس کے باوجود بھی یہ تالیاں بجانے میں ماہر ہیں پاکستانی قوم کی بہتری کبھی نہیں ہو سکتی کیوں کہ یہ دماغ کا استعمال نہیں کرتے بلکہ ایک شخصیت کے پیچھے بھاگ کر اپنے مستقبل کو تباہ کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کرتے ہیں اپنی نئی نسل جس کا مستقبل بہت ہی روشن ہونا چاہیے لیکن ان کے مستقبل کو بھی خطرے میں ڈال دیتے ہیں آئیں ایک نظر ڈالتے ہیں ان بڑے فقیروں کی طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے بعد اقتدار میں رہی ان کا عرصہ اقتدار تقریبا 13 سال ہے لیکن ان کی جماعت کو چلانے والے کو 10 پرسنٹ کہا جاتا ہے کرپشن کی ایک بڑی داستان کے پیچھے ہے پاکستان مسلم لیگ بی کرپشن کے حوالے سے بہت عوام میں مشہور ہے اور ان کے لیڈر کی جلاوطنی ابھی تک ختم نہیں ہوئی پاکستان تحریک انصاف نے ریاست مدینہ کا نعرہ لگا کر چوری شروع ہوئی اور پھر مانگنے میں سب سے بڑے ماہر ہو گئے پاکستان مسلم لیگ نوں سالہ اقتدار میں بہت سارا قرضہ آئی ایم ایف سے بھی لیا اس کے علاوہ کون سے بھی وہ مانگتے ہوئے دکھائی دیے لیکن پاکستان تحریک انصاف نے آئی ایم ایف سعودی عربیہ چین اس کے علاوہ بے شمار ممالک سے ہاتھ پھیلا پھیلا کر بندہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹوٹل اقتدار تیرہ سالہ میں بھی اتنا قرضہ لیا گیا پاکستان مسلم لیگ کے ٹوٹل اقتدار 9 سالہ میں بھی اتنا قرضہ لیا گیا جتنا کی ریاست مدینہ کا نعرہ لگانے والے نے اور یہ دعویٰ کرنے والے نے کہ میں گداگری نہیں کروں گا ساڑھے تین سال میں پاکستان کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا اور پاکستانی قوم اب بھی ان پارٹیوں کے لئے تالیاں بجاتی ہے ایک دوسرے کے گریبان چاک کرتی ہے کوئی بھٹو زندہ باد کوئی نواز شریف زندہ باد اور کوئی عمران خان زندہ باد کا نعرہ لگاتا ہوا نظر آتا ہے لیکن یہ قوم کو زندہ باد کرنے کے لیے کوئی ایسا اقدام نہیں کر رہے بلکہ ان میں سے کوئی بھی اقتدار میں آتا ہے تو وہ یہ سوچ لیتا ہے کہ میں نے کب کس سے مانگنا ہے خدا کے لیے پاکستانی قوم اب بھی سمجھ جائے کہ یہ لوگ شہنشاہیت میں گداگری کرنے آتے ہیں اور اپنے بچوں کے لئے ایک روشن مستقبل بنا کر غائب ہو جاتے ہیں اس لئے پاکستان کو مضبوط بنانے کی خاطر ان گداگر شہنشاہوں سے واسطہ توڑ لیں اگر ایسا آپ نے وقت پر نہ کیا تو یہ آپ کو بھی اور پاکستان کو بھی توڑ کر رکھ دیں گے

کوئی تبصرے نہیں