Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Pages

بریکنگ نیوز

latest

جشن آزادی اور ہم (صبا عباس)

  پاکستان ہمارا پیارا ملک ہے۔اور یہ ہمیں بڑی قربانیوں کے بعد حاصل ہوا ہے۔پاکستان چودہ اگست ۱۹۴۷ کو معرض وجود میں أیا۔اسی لیے ہم اسے ہر سال ب...

 


پاکستان ہمارا پیارا ملک ہے۔اور یہ ہمیں بڑی قربانیوں کے بعد حاصل ہوا ہے۔پاکستان چودہ اگست ۱۹۴۷ کو معرض وجود میں أیا۔اسی لیے ہم اسے ہر سال بڑے جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ہر سال ہمیں چودہ اگست کا بڑی شدت سے انتظار ہوتا ہے۔بچے شوق سے اپنے گھروں اور گلیوں کو جھنڈیوں سے سجاتے ہیں اور اسی طرح کچھ منچلے بھی اپنے چہروں پرپاکستانی جھنڈے بنوا کر پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔جگہ جگہ کیک کاٹے جاتے ہیں اور اب آہستہ آہستہ آذادی کے دن کے حوالے سے لوگ اپنے لباس بھی سبز اور سفید رنگ کے پہنتے ہیں ۔بلکہ اب تو یہ ایک فیشن بن گیا ہے۔                         لمحہ فکریہ!! ایک لمہے کے لیے کبھی کسی نے یہ سوچا ہے کیا ہم نے پاکستان صرف جھنڈیاں لگانے ،کیک کاٹنے اور اپنے لباس جھنڈے کے ہم رنگ پہننے کے لیے حاصل کیا ہے؟ کیا اقبال نے جس ملک کا خواب دیکھا تھا وہ یہ ہی ملک ہے ؟قائد اعظم نے جس مملکت خدا داد کو حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کی تھی کیا وہ یہ ہی ملک پاکستان ہے؟انہوں نے تو یہ ملک اس لیے حاصل کیا تھا کہ یہاں ہم اسلامی اصولوں کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں ،ہم آزادی سے یہاں رہ سکیں۔لیکن یہ کیسی آزادی ہے جہاں نہ کسی کی عزت محفوظ ہے اور نہ جان و مال۔۔۔ لیکن مقام افسوس کہ اتنی مشکلات اور قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا ملک ہمارے حکمرانوں کی بے حسی کی نذر ہو گیا ۔بلوچستان میں سیلاب زدگان کا حال دیکھیں۔پورا بلوچستان تباہ ہو گیا۔ معصوم بچوں کی لاشیں پانی میں تیرتی ہوئ نظر آتی ہیں اور ہمارے حکمران اقتدار حاصل کرنے میں مصروف ہیں اور ایک دوسرے کو چور ثابت کرتے ہوۓ نظر آتے ہیں ۔انہیں عوام سے کیا غرض؟ اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حضرت عمررضی اللہ عنہ جیسا حکمران عطا فرمائے ۔۔آئیں آج کے دن ہم عہد کریں کہ ہم اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں گے اور ملک وقوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔اور عہد کرتے ہیں کہ اس ملک پاکستان کو ایسا بنائیں جس کا خواب اقبال نے دیکھا تھا ۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں