حسین ابن علی علیہ السلام اور تقاضائے محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم " تنویر علی طاہر پسروری" محبت رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کا ...
حسین ابن علی علیہ السلام اور تقاضائے محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم "
تنویر علی طاہر پسروری"
محبت رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کا دعویدار ہونا اور نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے گھرانے اہل بیت کا دشمن ہونا کیا یہ ممکن ہے ؟
ایک مسلمان کے ایمان کی تکمیل تب تک نہیں ہو سکتی جب تک اس کے دل میں محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایسے داخل نا ہو جائے کے وہ اللہ پاک اور اس کے رسول پاک کے لیے اپنی جان مال اولاد ماں باپ سب کچھ قربان کر دینے کے لیے تیار نا ہو جائے ۔۔اور قرآن کریم اور احادیث مبارکہ میں بہت سی جگہوں پر ہم کو اس بارے میں حکم الٰہی اور حکم رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم واضح طور پر ملتے ہیں ۔۔محبت رسول اگر کسی کے دل میں نہیں تو وہ جتنا مرضی اللہ اللہ کر لے وہ مسلمان نہیں ہو سکتا ۔۔ اسی طرح اگر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی کو محبت ہو اور وہ خدا کا حکم نا مانے یا اللہ کو نا مانے تو وہ مسلمان نہیں ہو سکتا ۔۔ بالکل اسی طرح اگر کسی کے دل میں محبت رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم ہو اور محبت اہل بیت نا ہو تو بھی وہ مسلمان نہیں ہو سکتا ۔۔ اللہ پاک قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے۔۔ کے ترجمہ قرآن
" اے ایمان والو میں اور میرے فرشتے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود شریف بھیجتے ہیں تم بھی آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم پر اور ان کی آل پر درود بھیجا کرو ۔۔۔"
اس کی میں اک اور سادہ سی مثال یوں دے دیتا ہوں کے کوئی بندہ آپ سے کہے کے میں تم سے بہت محبت کرتا ہوں جان وارتا ہوں لیکن وہ آپ کے گھر والوں اور بچوں کا دشمن ہو تو کیا وہ شخص آپ کا دوست ہو سکتا ہے ؟
یقننا نہیں کبھی نہیں ۔۔ اس لیے یہ واضح ہو جاتا ہے کے محبت رسول اصل میں محبت الٰہی ہے اور محبت الٰہی یہ ہے کے اللہ کی مخلوق سے محبت کی جائے ۔۔اور محبت رسول یہ ہے کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی آل سے محبت کی جائے ۔۔ اور اگر کوئی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل سے اہل بیت سے محبت نہیں رکھتا تو نا اس کی نماز ہے نا کوئی عبادت ہے نا وہ مسلمان ہے ۔۔ کیوں کے نماز آپ دن میں پانچ پڑھ کر ایک ہزار نوافل ادا کرتے ہیں لیکن نماز میں بغض اہل بیت رکھ کر درود شریف نہیں پڑھتے یا بغض رکھ کر پڑھتے ہیں تو آپ کی نماز کیسے جائز ہے ؟ کیوں کے درود شریف پڑھنا اللہ پاک کا حکم ہے ؟احکام الٰہی سے رو گردانی کر کے آپ کی کوئی بھی عبادت اور عمل مقبول اور قبول نہیں ہو سکتا یقننا! اللہ پاک نے بنی نوع انسان کی پیدائش کے ساتھ ہی اس کی رشد و ہدایت کے لیے اپنے بندوں کو مبعوث کرنا شروع کر دیا تھا۔۔ انسان کی ہدایت کے لیے ایک لاکھ چوبیس ہزار نبی پیغمبر اور اور اللہ کی طرف سے چار آسمانی کتابیں نازل ہوئیں ، اس کے علاوہ صحابہ کرام ولی اللہ اور لاکھوں بزرگ دین اللہ پاک نے بھیجھے جنہوں نے کلمہ حق بلند کیا اور اللہ کے رستے میں جان مال دنیاوی زندگی عیش و عشرت آرام سب کچھ قربان کر دیا تاکہ کوئی انسان بھی شیطان کے رستے پر نا چلے اور جہنم کا ایندھن نا بن جائے لیکن جنہوں نے جان بوجھ کر شیطان کی پیروی کی اپنے نفس کی پیروی کی اور ہٹ دھرمی اور غرور تکبر میں آ کر اللہ اور اس کے ہدایت یافتہ بندوں سے دشمنی رکھ کر شیطان اور نفس کی خواہشات کی پیروی اور دنیاوی زندگی عیش و آرام کو اپنا شیوہ بنایا وہ ہلاک ہو گئے۔۔قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے اس بارے میں بھی واضح فرمایا ہے۔۔
ترجمہ قرآن"جس نے نفس کی پیروی کی اس کا کہا نا مانیں گویا وہ حد سے تجاوز کرنے والے ہیں" قارئین کرام ۔۔ سیدنا حسین علیہ السلام کی شہادت سے اسلام کو تقویت ملی ،
سیدنا امام حسین علیہ السلام نے اپنا سر کٹوا لیا ، اپنے گھرانے کی بچوں کی پرواہ نا کی بلکہ حق کے لیے ڈٹ گئے ، اور اللہ کے دین اسلام اور اپنے نانا رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام کو بلند رکھا ۔۔ اور خود کربلا کی تپتی ہوئی ریت میں پیاسے بچوں سمیت شہادت کا جام پی لیا ۔!
نبی پاک صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب اس جہان فانی سے پردہ فرمایا تو حضرت صدیق اکبر رضی اللہ ، حضرت عمر فاروق رضی اللہ ، حضرت عثمان غنی رضی اللہ ، اور حضرت علی رضی اللہ کے بعد منافقین اور دشمنان اسلام نے سازشیں شروع کر دیں اور پھر دنیا پرست ہوس پرست یزید شمر لعین اور ابن زیاد لعنتی شیطان کے آلہ کار بن گئے اور گھرانے نبوی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو اجاڑنے کے درپے ہو گئے۔۔ کیونکہ حسین علیہ السلام حق کی آواز بلند کرنے والے نواسہ رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم تھے ۔۔ شراب نوشی ، زناء اور دنیاوی عیش و عشرت کے دلدادہ مسلمانوں کی صفوں میں چھپے ہوئے کچھ درندے نما نام نہاد مسلمان حکمرانوں نے حکومت اور طاقت کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے اور اپنی وقتی حکومت اور طاقت کو دوام بخشنے کے لیے نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کو شہید کر دیا ۔۔
حسین حق یزید باطل
امام حسین علیہ السلام کی شہادت کوئی اقتدار کی جنگ نہیں تھی بلکہ حق و باطل کی جنگ تھی ، یزید لعین اور اس کے چیلوں نے دین اسلام میں بگاڑ پیدا کرنے کے لیے شراب ،زناء ،جوا ، کو عام کیا اور اپنی بے شرمی بے غیرتی کو چھپانے کے لیے خود کو مسلمانوں کو خلیفہ تسلیم کروانا شروع کر دیا اور امام حسین علیہ السلام کو جب قوفیوں نے خط لکھ کر بلوایا تو ، یزید نے امام حسین علیہ السلام سے زبردستی بیت لینے کو کہا اور بیت نا کرنے پر شہید کر دیا ۔۔
فتنہ یزیدیت آج بھی موجود ہے ، اور اگر آپ کو نہیں پتہ کے یزیدیت کیا ہے تو آئیں آپ کو بتائیں یزیدیت کسے کہتے ہیں ۔۔
قرآن اور حدیث میں سے اپنی مرضی کی آیات اور احادیث کو چن چن کر ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرنا ، قرآن اور حدیث پر پورا پورا عمل نا کرنا سب سے بڑی یزیدیت ہے ۔۔
طاقت کا ناجائز استعمال ، دنیاوی عیش وعشرت کے لیے دین اسلام سے دوری ، زناء ، حرام خوری ، جھوٹ ، ظلم ، سود ،شراب نوشی نشہ فتنہ فساد قتل و غارت گری ، قبضہ ، نا انصافی ، یہ سب یزیدیت کی پہچان ہیں ۔۔۔ اور اہل بیت سے نفرت اور بغض یہ یزیدیت اور شیطانیت میں آتا ہے " حضرت امام حسین علیہ السلام پیکر محبت رسول اور پیکر رضائے الٰہی تھے ۔۔ اللہ پاک کی رضا اور دین حق کی سربلندی کے لیے انہوں نے نا صرف اپنے بلکہ اپنے بچوں کے سر کٹا لیے لیکن جھکے نہیں ۔۔۔ اگر امام حسین علیہ السلام کو اللہ نا کرے دنیاوی زندگی عزیز ہوتی تو ان کو شہید نا کیا جاتا ، لیکن شیطان اس وقت کے حاکم یزید اور ابن زیاد پر سوار تھا ، اور جب انہوں نے مسلم فوج کو حکم دیا کے امام حسین پر چڑھائی کر کے یا تو ان سے بیت لی جائے یا شہید کر دیا جائے تو یزید کے لشکر میں سے حضرت حر رضی اللہ نے قافلہ حق یعنی لشکر حسین ء میں شمولیت اختیار کر لی اور وہ بھی امام حسین علیہ السلام کے ساتھ شہید کر دیئے گئے ۔۔حسین علیہ السلام شیعہ کے نہیں سنی کے نہیں دیوبندی ، کے نہیں بلکہ ہر مسلمان جو اللہ پاک کی کتاب قرآن اور نبی آخر الزماں حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو ماننے والا ہے اس کے امام ہیں ۔۔۔ میرے نبی کے کاندھوں پر جب دوران نماز حسین سوار ہوئے تو ، حضرت جبرائیل علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے بھیجا اور حکم دیا کے اے محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سجدہ لمبا کر دو ، پس جس نے قرآن اور حدیث اسوہ حسنہ پر عمل کیا وہی حسینی ہے اور جس نے مسلمان ہوتے ہوئے حسین علیہ السلام اور اہل بیت سے بغض رکھا وہ یزیدی ہے۔ حسینیت یہ درس نہیں دیتی کے آپ اپنے آپ کو زنجیروں سے کاٹیں ، اپنی سینہ کوبی کریں ، حسینیت درس دیتی ہے نماز قائم کریں ، جھوٹ ،ظلم حرام زناء، فساد سے دور رہیں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں ۔۔قرآن پاک اور حدیث مبارکہ پر عمل کریں ، کیونکہ آپ زنجیر زنی یا سینہ کوبی سے جنت میں نہیں جائیں گے بلکہ اپنے اچھے اعمال اور اچھی نیت کی وجہ سے جائیں گے ۔۔ قیامت ویسے بھی نزدیک آ رہی ہے امام مہدی جن کا تعلق اہل بیت گھرانے سے ہے کا ظہور بھی قریب ہے حدیث پاک کے مطابق غزوہ ہند کے لیے سیاہ جھنڈوں پر مشتمل اک فوج ایشیاء سے امام مہدی علیہ السلام کی فوج میں شمولیت کے لیے جائے گی مسلمانوں دین حق پر چلو اور نیکیاں سمیٹ لو وقت قیامت قریب آ رہا ہے ، علامہ اقبال فرماتے ہیں
"عمل سے دنیا بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے"
اللہ کا ذکر کثرت سے کریں اور حق کی تلاش کے لیے مطالعہ کریں سے محرم الحرام میں سیر و تفریح نہیں بلکہ دین اسلام کی سمجھ بوجھ کے لیے کوشش کریں اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو آمین ثم آمین
کوئی تبصرے نہیں