Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Pages

بریکنگ نیوز

latest

عوام 28اگست کو ترازو کو اتنے ووٹ دیں کہ دھاندلی کرنے والوں اور بوگس ووٹر لسٹوں کو بھی شکست ہو جائے ، حافظ نعیم الرحمن

  کراچی (صباح نیوز)جماعت اسلامی کے تحت وفاقی و صوبائی حکومتوں سے کراچی کے تین کروڑ سے زائد عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول اور گھمبیر م...


 

کراچی (صباح نیوز)جماعت اسلامی کے تحت وفاقی و صوبائی حکومتوں سے کراچی کے تین کروڑ سے زائد عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول اور گھمبیر مسائل کے حل کے لیے جاری ”حقوق کراچی تحریک ” اور بلدیاتی انتخابی مہم کے سلسلے میں اتوار کو مین یونیورسٹی روڈ پر ایک عظیم الشان اور تاریخی ”حق دو کراچی مارچ ”منعقد کیا گیا جس میں شہر بھر سے لاکھوں کی تعداد میں مرد و خواتین ، بچے ، بزرگ ، نوجوان ، علمائے کرام ، تاجر ، مزدور،اساتذہ ، وکلاء ، ڈاکٹرز ، انجنیئرز ، سول سوسائٹی ، اقلیتی برادری کے نمائندوں سمیت مختلف شعبہ طبقہ اور شعبہ زندگی سے وابستہ افراد نے شرکت کی ۔ شرکاء نے مثالی نظم و ضبط اور زبردست جوش و خروش کا مظاہرہ کیا اور ”یونیورسٹی روڈ تیز ہو تیز ہو ، جدو جہد تیز ہو اور حل صرف جماعت اسلامی ”کے نعروں سے گونج اٹھی ۔ اہل کراچی نے دو ٹوک انداز میں اس امر کا اظہار کیا کہ بلدیاتی انتخابات کا التواء اور عوام کے بلدیاتی نمائندوں اور میئر کے انتخاب کو روکنے کے لیے کیے جانے والی سازشیں کسی صورت میں بھی کامیاب نہیں ہونے دی جائیں گی ۔ 28اگست ووٹ کی طاقت ، عوام کے فیصلے اور ترازو کی فتح کا دن ثابت ہو گا ۔ شہر بھر سے آنے والے شرکاء حسن اسکوائر پر جمع ہوئے اور اردو یونیورسٹی تک مارچ کیا گیا ۔ حافظ نعیم الرحمن سمیت دیگر رہنماوں نے اردو یونیورسٹی کے سامنے اوور ہیڈ برج پر بنائے گئے اسٹیج سے خطاب کیا ۔


امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ”تیز ہو ، تیز ہو ، جدو جہد تیز اور حل صرف جماعت اسلامی ” کے نعروں کی گونج میں مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 28اگست کو ہر شہری گھر سے نکلے اور ترازو کے نشان پر مہر لگائے ، ترازو کو اتنے زیادہ ووٹ دیں کہ دھاندلی کرنے والوں کی دھاندلی اور بوگس ووٹر لسٹوں کو بھی شکست ہو جائے ، تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو ،کراچی کی تعمیر و ترقی و خوشحالی کے لیے ووٹ صرف ترازوکو دیں۔کراچی کے مسئلے کا واحد حل جماعت اسلامی ہے اور ترازو کی کامیابی شہریوں کے مسائل کے حل اور تعمیر و ترقی کی ضمانت ہے۔  انکا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کا میئر ہی اب شہر قائد کے مسائل حل کرے گا ، ہمارا میئر اختیارات سے بڑھ کر کام کرے گا اور حکومت سے کراچی کا حق اور اختیار لے گا ، کراچی کے عوام اور نوجوان مایوسی کا شکار نہ ہوں، جماعت اسلامی ان کے ساتھ ہے اور نواجوانوں کا مستقبل روشن اور تابناک بنانے کے لیے عوام جماعت اسلامی کی حق دو کراچی تحریک کا حصہ بنیں ، شہر کے حالات ، بد تر صورتحال اور مسائل کو اپنا مقدر سمجھنے کے بجائے اٹھیں اور وفاقی و صوبائی حکومتوں سے اپنا حق لینے کے لیے ہماری جدو جہد میں شریک ہوں ، جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی عوام کی خدمت کی ہے اور آئندہ بھی ہم ہی کراچی کے عوام کے مسائل حل کرائیں گے ، جماعت اسلامی شہر کی قیادت کرے گی ، جماعت اسلامی کا میئر سب کو ساتھ لے کر چلے گا ، ہمارا میئر تمام ٹاون کونسلوں اور تمام یوسی کونسلوں کے چیئر مینو ں کو ساتھ ملا کر کراچی کے مسائل حل کروائے گا اور تعمیر و ترقی کا ادھورا سفر وہیں سے شروع کرے گا جہاں نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ نے چھوڑا تھا  ،آج یونیورسٹی روڈ پر کراچی کے عوام کا سمندر امنڈ آیا ہے ، کراچی اب اپنا حق لر کے رہے گا ، کراچی کے عوام بلدیاتی انتخابات کے التواء کی سازش ہرگز کامیاب نہیں ہونے دی گے۔


حافظ نعیم نے مزید کہاکہ  سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کے 28اگست کو انعقاد کا حکم دے دیا ہے ، شکست سے خوفزدہ جماعتیں الیکشن سے بھاگنا چاہتی ہیں لیکن اب انہیں فرار کا راستہ ہر گز نہیں دیا جا ئے گا ، سپریم کورٹ نے بھی ان کے فرار کے تمام راستے بند کر دیئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی نے گزشتہ سال سے 42فیصد زیادہ ٹیکس دیا مگر شہر کا جو حال ہے وہ سب کے سامنے ہے ، کراچی قومی خزانے میں 67فیصد ریونیو جمع کراتا ہے ، سندھ کے 95فیصد بجٹ کا انحصار کراچی کا ہے مگر اس شہر کو اس کا حق نہیں دیا جاتا ۔ کراچی کو خیرات نہیں اس کا جائز اور قانون حق چاہیئے ، مردم شماری میں کراچی کی پوری آبادی کو گنا جائے ، کوٹہ سسٹم ختم کیا جائے ، جعلی ڈومیسائل اور جعلی بھرتیوں کا سلسلہ ختم کر کے کراچی کے اہل اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں دی جائیں ، کراچی کے وسائل کو لوٹنے کا سلسلہ بند کیا جائے ، پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی لوٹ مار میں ایم کیو ایم ہمیشہ اس کی سہولت کار بنی رہی ہے اور آج بھی ایک پیکیج ڈیل کے ساتھ اتحادی حکومت کا حصہ ہے


انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر سعید غنی کا دعویٰ ہے کہ اساتذہ کی بھرتیاں آئی بی اے سکھر کے تحت ٹیسٹ لے کر کی گئی ہیںجبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ بھرتی ہونے والوں کو آئی بی اے کا درست مخفف تک نہیں معلوم ۔ انہوں نے کہا کہ 28اگست کو بلدیاتی انتخابات ضرور ہوں گے اور کراچی کے تمام شہری بتا دیں گے کہ وہ جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں ، کراچی میں تمام زبانیں بولنے والے ترازو پر مہر لگا کرثابت کردیں گے کہ اب ان کو وہ لوگ نہیں چاہیئے جنہوں نے ان کو تباہ و برباد کیا ہے۔


حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی لسانیت اور عصبیت کی سیاست کو مسترد کرتی ہے ، ہماری تحریک کراچی کے ہر شہری اور ہر زبان بولنے والوں کی تحریک ہے ، تمام حکمران پارٹیوں اور موجودہ اور سابق حکومتوں نے کے الیکٹرک کی مسلسل سرپرستی کر کے ایک مافیا بنا دیا ہے جو کراچی کے عوام پر مسلط ہے ، لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کے دہرے عذاب سے اس مافیا نے اہل کراچی کو شکار کیا ہوا ہے ، کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کے خلاف وائٹ کالر کرائم کا ارتکاب ہے ، فیول ایڈ جسٹمنٹ کے نام پر اہل کراچی کو مسلسل لوٹا جا رہا ہے ، صرف جماعت اسلامی نے اس مافیا کے خلاف آواز اُٹھائی ، جماعت اسلامی ہی عوام کو اس مافیا سے نجات دلا سکتی ہے ، جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس نے کراچی کے عوام کے لیے پانی کے تاریخی منصوبے بنائے ، عبد الستار افغانی نے K-4منصوبہ بنایا ، نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ نے K-3منصوبہ مکمل کیا اور K-4شروع کیا مگر اس کے بعد آنے والی کراچی دشمن حکومتوں نے آج تک مکمل نہیں ہو نے دیا ،  لاہور ، اسلام آباد ، پشاور ، پنڈی اور ملتان میں میٹرو بسیں چل رہی ہیں لیکن کراچی میں ایک گرین لائن منصوبہ نواز لیگ نے مکمل کیا اور نہ پی ٹی آئی نے ، اور پھر ادھورے منصوبے کا ہی افتتاح کر دیا جوآج تک ادھورا ہے ، 6سال سے اورنج لائین منصوبہ تعطل کا شکار ہے ، کراچی کے عوام ، خواتین ، بچے ، بزرگ روزانہ ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر بوسیدہ حال بسوں اور چنگ چی رکشوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں ، ملک کے سب سے بڑے شہر کے لوگوں کو کوئی با عزت ٹرانسپورٹ میسر نہیں ۔


ڈاکٹر اسامہ رضی نے حق دو مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے کراچی کو 35 سال سے تباہ و برباد کیا آج وہ لوگ عوام کے پاس جانے سے کترارہے ہیں، آج کراچی مطالبہ کررہا ہے کہ ہمیں جینے کا حق دیا جائے اور ہمیں ہمارے حقوق دیے جائیں۔کراچی ایک بار پھر نظریاتی سیاست کی طرف پلٹ چکا ہے ،یہ ہی کراچی کا ماضی تھا اور اب یہ ہی کراچی کا حال اور مستقبل ہو گا ، کراچی جاگ چکا ہے ، کراچی آگے بڑھ رہا ہے اور اپنا حق لے کر رہے گا ، کراچی ترقی کرے گا تو پورا ملک ترقی کرے گا ،کراچی کے عوام جان چکے ہیں کہ کراچی کے مسائل صرف جماعت اسلامی ہی حل کرسکتی ہے، پورا شہر کراچی ایک آواز ہے اور 35 سال سے تباہی و بربادی کا سوال کررہا ہے، تمام پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے شہری بھی کراچی کے انتخابی نشان ترازو پر ہی مہر لگانے پر تیار ہیں۔ عوام جانتے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کے سوا کوئی آپشن موجود نہیں۔


پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ کراچی کے عوام ایک بار پھر سے کراچی میں جماعت اسلامی کا دور چاہتے ہیں۔ عوام جانتے ہیں کہ کراچی میں جماعت اسلامی کو جب بھی موقع ملا انہوں نے تاریخی اور مثالی کام کیا۔بد قسمتی سے پرویز مشرف نے ایم کیو ایم کو کراچی کے عوام پر  ایک بار پھر مسلط کیا جس کے باعث شہر میں کام نہیں ہوسکے۔ کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے جماعت اسلامی عوام کے درمیان موجود ہیں۔کراچی کے عوام 28 اگست کے منتظر ہیں اور جماعت اسلامی کو پھر سے شہر کی حکمرانی چاہتے ہیں۔


اس موقع پر ڈپٹی سکریٹری کراچی عبد الرزاق خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی بتا ئے کہ چودہ سالوں میں کراچی کے لیے مختص کیا گیا   ترقیاتی بجٹ کہاں خرچ کیا گیا۔ کراچی کے عوام جاننا چاہتے ہیں کہ 1100 ارب روپے کا پیکیج کا کیا ہوا۔ کراچی کے مسائل آج تک کیوں حل نہیں ہوئے۔ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر کراچی کے ارمانوں کا خون کیا۔کراچی کا مقدمہ سوائے جماعت اسلامی کے کسی نے حل نہیں کیا۔ بلدیاتی انتخابات کراچی کے عوام کے لیے روشن صبح کی امید ثابت ہوں گے۔ کراچی کے عوام جماعت اسلامی کے پرچم تلے جمع ہو کر کراچی کی تعمیر و ترقی کا نیا سفر کریں گے۔


بلدیہ عظمی کراچی میں جماعت اسلامی کے سابق پارلیمانی لیڈر جنید نے کہا کہ اہلیان کراچی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ عوام کی بڑی تعداد میں شرکت کرکے حافظ نعیم الرحمن کو میئر قرار دے دیا ہے۔کراچی کے عوام جانتے ہیں کہ کراچی کے مسائل صرف اور صرف جماعت اسلامی ہی حل کرسکتی ہے۔کراچی کے تمام مسائل کا مقدمہ سوائے حافظ نعیم الرحمن کے کسی نے نہیں  لڑا،کے الیکٹرک، نادرا، بحریہ ٹاؤن کے مسائل سمیت تمام مسئلے  جماعت اسلامی ہی نے حل کروائے۔جماعت اسلامی کا مئیر آئے گا تو کراچی کا ہر مسئلہ حل ہوگا۔


نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ   مارچ ان خواتین کے نام کرتے ہیں کہ جو فیکٹریوں میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔آج کے مارچ میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت اس بات کی نوید ہے کہ مئیر حافظ نعیم الرحمن ہی ہوں گے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن اور کراچی کے مزدور جماعت اسلامی کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور انتخابات میں ترازو پر مہر لگائیں گے۔


جماعت اسلامی کراچی منارٹی ونگ کے صدر یونس سوہن ایڈوکیٹ نے کہا کہ آج کراچی کا حق لینے کے لیے اقلیتی برادری بھی موجود ہیں۔28 اگست کو اقلتیی برادری جماعت اسلامی کے انتخابی نشان ترازو پر ووٹ ڈال کر جماعت اسلامی کو کامیاب کروائے گی۔


کوئی تبصرے نہیں